پڑوسن کا صحن سنوار آئےہیں
بل ڈاگ کو بھی پتھرمار آئےہیں
ہاتھ میں کوئی تیر نہ کمان ہے
گھرسےکرنے شکار آئے ہیں
وہ خیالوںمیں آتے ہیں لیکن
غریب کہ گھرکب زردارآتےہیں
جب ہاتھ ذرا تنگ ہو جاتا ہے
دو چار ماہ جیل میں گزارآتےہیں
ہم تو جس محفل میں جاتے ہیں
وہیں دشمن بھی بن کریارآتےہیں