پڑوسن کےناز اٹھاؤں اتنی خوائش کرتا ہوں
اسےمجھ سےکتنا پیارہےیہ نہ پیمائش کرتاہوں
ساس سےچوری کبھی نظرکاتیرپھینک دیتی ہے
میںبھلا کب ایسی باتوں کی نمائش کرتا ہوں
پڑوسن کی ساس سےمیں کبھی کچھ نہیں مانگتا
آپ کی نظروں نےسمجھاگانےکی فرمائش کرتاہوں
میں یہ شہر چھوڑ کرشائد کہیں دور چلا گیا ہوتا
ہمسائی کی ساس کی خاطریہاں رہائش کرتاہوں