میرے گھر کی چھت پر وہ رہتی تھی
اپنی ہی زبان سے کچھ مجھ سے کہتی تھی
گوری گوری تھی رنگت اس کی
کر گئی دل کو گھائل چاہت اس کی
اس کی چاہت کا میں نہ کر سکا انکار
دیکھتے ہی دیکھتے ہو گیا مجھے اس سے پیار
بن کے بدلی وہ دل پہ چھانے لگی
اب تو خواب میں بھی وہ نظر آنے لگی
محبت میں تم کسی سے نہ کبھی ہارو
میری اس بات کو نہ غلط سمجھنا یارو
مجھے پہاڑوں کے دامن سے تھی وہ ملی
میرے گھر کی چھت پہ رہتی تھی جو مانو بلی