Add Poetry

پڑھ لے گا کوئی رات کی روئی ہوئی آنکھیں

Poet: احمد By: احمد, Nowshera

پڑھ لے گا کوئی رات کی روئی ہوئی آنکھیں
ہر سمت ہیں آرام سے سوئی ہوئی آنکھیں

جن لوگوں کی منزل پہ نظر ہوتی ہے ہر دم
ان کا ہی تماشا ہیں یہ کھوئی ہوئی آنکھیں

دن بھر تو جمے رہتے ہیں پلکوں پہ وہی خواب
کیوں ہوش میں لاتی نہیں دھوئی ہوئی آنکھیں

آنکھوں کا جمال آپ کو معلوم ہی کیا ہے
دیکھیں ہیں کبھی رات وہ سوئی ہوئی آنکھیں

دل ہے کہ تجھے پائیں بکھر جائیں اے مولا
بینائی کے دھاگے میں پروئی ہوئی آنکھیں

کچھ بھی نہ دکھا معجزہ تھا ہی یہی عامرؔ
کھولی گئیں زمزم سے بھگوئی ہوئی آنکھیں
 

Rate it:
Views: 11
21 Jul, 2025
More Aamir Azher Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets