اے دوست کئی
دنوں سےت مہارا
کوئی نامہ نہیں آیا
آج صبح کو میں
اپنے مکان کے
صحن میں جو چھوٹا
سا پھولوں کا باغ ہے
اس میں گیا تو
سبھی پھول مجھ
سے تمہارے بارے
میں پوچھنے لگے
اور وہ سفید گلاب
کا پھول جو کہ
میری طرح بڑا
الله لوک ہے
زور زور سے
رونے لگا اتنے
میں اس کی خالہ
گوبھی کا پھول آ
کر اسے سمجھانے
خدا کےلیے جلد
چلے آؤ نہیں تو
یہ بیچارے پھول
رو کے مرجھا
جائیں گے