پہلی نگاہ اس کے درودیوار پہ پڑی دوسری اس کےلب و رخسارپہ پڑی پیار بھری جپھی سےمجھےگرا لیا لگا جیسےگاجرکوئی تلوار پہ پڑی پڑوسن نظر گراتی ہی بجلی کی طرح مگر کبھی نہ وہ اصغر بیمار پہ پڑی