Add Poetry

پہچان اپنی مٹائے پھرتا ہے

Poet: ابنِ خالد By: Ibn e Khalid, Gujranwala

پہچان اپنی مٹائے پھرتا ہے
ہر شخص چہرہ چھپائے پھرتا ہے

ہے حسن اس کا کہ جادو ہے کوئی
ہر ایک کا دل چرائے پھرتا ہے

جو دیکھتا ہے اسی کا ہوتا ہے
وہ حشر سر پہ اٹھائے پھرتا ہے

یہ عشق بھی ہے عجب اس دنیا میں
یہ ناچ سب کو نچائے پھرتا ہے

دشت و مکاں ہیں کیا اس کے آگے
فلک و زمیں بھی ہلائے پھرتا ہے

اے عشق تیرے کیا کہنے، مجھ سے
مُردوں کو بھی تُو جگائے پھرتا ہے

ہے آج تیرے کیا جی میں آئی
رخ سے تو پردہ ہٹائے پھرتا ہے

یہ حوصلہ ہے مرے ہی تو دل کا
جو بوجھ تیرا اٹھائے پھرتا ہے

ہاں! درمیاں کن فکاں کے بھی خالد
وہ ایک دنیا بسائے پھرتا ہے

Rate it:
Views: 1001
04 Jul, 2021
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets