پیار میں پاگل ہوجاتے ہیں
لوگ مکمل ہوجاتے ہیں
تم آنکھوں پر ہاتھ نہ رکھنا
ہم خود اوجھل ہوجاتے ہیں
تنہائی پر جھاڑتی ہے جب
خواب معطل ہوجاتے ہیں
جب سورج دیکھنے نکلوں
سر پر بادل ہوجاتے ہیں
تیرا اس میں دوش نہیں ہے
لوگ ہی پاگل ہوجاتے ہیں
درد پنیری بونے والو !!
گھر بھی جنگل ہوجاتے ہیں