پیروں کی مریدنیوں نےمجھےبےحد ستایا ہے
اچھےبھلےسیدھے سادھےکو پاگل بنایا ہے ہے
وہ مریدنی اصغر کو برداشت کر نہیں سکتی
جس نے پیر بابا کی غلامی کا جام چڑھایا ہے
گیدڑ کی سوسالہ زندگی سےشیرکا ایکدن بہتر
ہمیں بزرگوں نےجینےکایہی سلیقہ سکھایاہے
میرےساتھ میری پڑوسن بھی جاگتی رہتی ہے
ایسےبیمار ہو جائےگی بڑااسےسمجھایاہے
پیروں اورمریدوں نےراہوں میں کانٹےبچھائے
لیکن اصغر ان کےبارےلکھنےسےباز نہ آیاہے