چاند دیکھو نہ چاندنی دیکھو
سبز گنبد کی دلکشی دیکھو
تارے جس کا طواف کرتے ہیں
وہ مدینے کی ہے گلی دیکھو
کہکشاں بچھ رہی ہے راہوں میں
کون آیا ہے آدمی دیکھو
پاؤں چومے ہیں آسمانوں نے
اِس کو کہتے ہیں برتری دیکھو
جس کو دیکھا تھا غار میں تُو نے
اُس کو سدرہ کے پار بھی دیکھو
رب نے بُلوا کے میزبانی کی
ایسی عزت کسے ملی دیکھو
اِک عجب سا سرور رہتا ہے
جب تصور میں بھی کبھی دیکھو
یاں غیاب و حضور ایک سے ہیں
صاحبِ علم و آگہی دیکھو
سب مسائل کا حل ہو جس کے پاس
ہے کوئی ان سا فلسفی دیکھو
سب غریبوں کے آپ والی ہیں
کوئی ایسا بھی ہے سخی دیکھو
سب یتیموں سے پیار کرتے تھے
یہ تھی شفقت حضور کی دیکھو
جو سوالی بھی در پہ آیا ہے
اُس کی جھولی بھری ہوئی دیکھو
ظلمتیں جس سے دور ہوتی ہیں
اُن کے چہرے کی روشنی دیکھو
کلفتیں دل کی مِٹ گئی ساری
ایسی ہوتی ہے دلبری دیکھو
اِس پہ قربان عظمتیں ساری
فقر دیکھو یا عاجزی دیکھو
سارے عیبوں سے پاک ہیں آقا
یہ ہے معراجِ زندگی دیکھو
آپ ہر طرح سے مکمل ہیں
کیا کوئی رہ گئی کمی دیکھو
اپنے دل کو ہوس سے پاک کرو
اور پھر شانِ بندگی دیکھو
پہلے اُن کو امام کر لو تم
اور پھر لطفِ پیروی دیکھو
جن کے لب پر درود ہوتا ہے
اُن کی آنکھوں میں بھی نمی دیکھو
پہلے بن جاؤ تم نبی کے غلام
اور پھر بندہ پروری دیکھو