چراغ جلانے وہ ضرور آئے گا
اندھیرے مٹانے وہ ضرور آئے گا
ڈوب گیا ہے شہر اندھیروں میں
چاند نکلا تو روشنی ضرور لائے گا
اگر ہو گئے قائم انصاف کے ترازو
جو ہو گا جھوٹا شور ضرور مچائے گا
بچ گیا ہے جو ٹکڑا قبا کا گھر میں
ایکدن کام کسی کے ضرور آئے گا
آیا ہے ٹھنڈی ہوا کا جھونکا جو ادھر
وہ اپنے ساتھ بارش ضرور لائے گا
کب سے ہیں اسکے انتظار میں
وہ ہم سے ملنے ضرور آئے گا