گھر بار اور سب کچھ اپنا لٹایا حسینؓ نے
تب جا کے اسلام کو ہے بچایا حسینؓ نے
نیزے پر تھا سر، تن سے جدا ہو کر
پھر بھی پڑھ کے قرآں سنایا حسینؓ نے
کسی کو نہ ملا ہے اور نہ ملے گا کبھی
رتبہ جو جہاں میں پایاحسینؓ نے
اپنوں کو مرتے دیکھ کر آہ تک نہ کی
کربلا میں اتنا صبر دکھایاحسینؓ نے
عمر ساری بسر اپنی ،حق پر ہی کی
اور حق پر ہی مر کر دکھایا حسینؓ نے
اسلام کی خاطر لٹا کے تن من اور دھن
نانا سے جو کیا تھا، وعدہ وہ نبھایاحسینؓ نے
ڈٹا کیسے جاتا ہے باطل اور ظالم کے سامنے
کربلا میں ڈٹ کر خود یہ سکھایاحسینؓ نے
کتنے خوش قسمت ہیں کہ شہادت کے لئے
اپنے ہاتھوں سے جن کو خود سجایا حسینؓ نے
گود نبیﷺ میں جو رکھا ہوتا، کسی کے سامنے
خدا کے سوا کبھی وہ سر نہ جھکایا حسینؓ نے
بجھا ہے اور نہ کبھی بجھے گا تا قیامت
چراغ جو ہے کاشف، جلایا حسینؓ نے