ادھر آنکھ لگی تیری
چل دئیے یار نظر بچا کے
ملنا دوبارہ نہ ہو گا کبھی
منکر ہوں جیسے قدرت خدا کے
سب حساب رکھتے ہیں منکر نکیر
دفتر الگ الگ ہیں جزا اور سزا کے
غم روزگار میں مبتلا ہے ہر کوئی
انداز بدل گئے زمانے میں وفا کے
دنیا سے جی ھٹے آسان نہیں
گرفتار ہوئے جو اس ہوش ربا کے