Add Poetry

چور مچائے شور

Poet: hasanpurki By: M.Hassan, Karachi

کون ہے بجلی چور کچھ تم بھی کرو غور
پورا محکمہ ہے چور اور خود مچائے شور

کیا خوب ملن ہے اندر کے چور کا باہر کے چور سے
اور خوف مٹ گیا ہے ان کے دلوں سے احتساب کا

میڈیا میں بجلی کی چوری کا اشتہار چھاپ چھاپ کر
اپنے اصل فرض کو فراموش کردیا جان بوجھ کر

جو کام یہ دام لے کر بھی کرتے نہیں ہرگز
کہتے ہیں یہ عوام سے مفت میں چوروں کو پکڑوا دے

یوں اشتہاری مہم میں بھی لاکھوں کئے ہضم
اور اس طرح سے بھی چوروں کے جیبوں کو کیا گرم

غلطی اگر کوئی شہری کردے شکایت کسی بجلی چور کی
الٹا اسی کا دشمن ہوا اور مرمت ہوئی اس غریب کی

سارے چوروں نے مل کر، کر رکھا ہے ہماری ناک میں دم
پھر بھی نہیں ہوتے ہیں متحد ہم اور ایک دوسرے کے ہمدم

کہ دو خیرباد اس نام و نہاد جمہوریت کو تم
جس میں پی رہا خون ایک دوسرے کا تم

چند ظالموں کا راج ہے اور انکی حکومت
ہے ان کی نظر میں ہم سب حشرات الارض

قرآن کے اس حکم کو ہمیشہ اپنا رہبر بنا ڈالو
جو سب سے متقی ہے اسے اپنا لیڈر بنا ڈالو

پروردگار عالم یہ تیرے سادہ دل بندے کہاں جائیں
وہی مجرم وہی منصف غریب بندے کہاں جائیں

Rate it:
Views: 392
04 Oct, 2011
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets