چوڑی والا جو کہے جھٹ سے بڑھا دیتے ہیں ہاتھ
کوئی دل والا کہے پیچھے ہٹا لیتے ہیں ہاتھ
کتنی ہمدردی عطا کی ہے خدا نے ان کو
گر پھسل جائے حسیں کوئی اٹھا لیتے ہیں ہاتھ
چہرے کیوں سارے رقیبوں کے اتر جاتے ہیں
وہ کبھی موڈ میں جو ہم سے ملا لیتے ہیں ہاتھ
بےضرر یوں ترے کوچے سے نکل آتے ہیں
پٹنے کا ڈر ہو تو ہم دونوں اٹھا لیتے ہیں ہاتھ
ہاتھ رکھ دیں ترے سر پر تو برا مت مانو
ہو شباب اور زیادہ یہ دعا دیتے ہیں ہاتھ
بس سہیلی سے ذرا ان کی ملا لیتے ہیں
ایسے موقعوں پہ بہت ان کو جلا دیتے ہیں ہاتھ
تیرے ہاتھوں کے لئے بات کریں تو کیسے
بات بے بات ترے باپ اٹھا لیتے ہیں ہاتھ
ٹھیک کرتے ہیں جو ہاتھوں کو جھٹک دیتے ہیں
وقت بے وقت حسن آپ بڑھا دیتے ہیں ہاتھ