چہرے سے یہ حجاب ہٹایا نہ جائے گا کٹ جائے سر بھلے یہ جھکایا نہ جائے گا آ جائیں لاکھ سامنے دشمن کے قافلے اس قوم کا وجود مٹایا نہ جائے گا ظلم و ستم کی آندھیاں چلتی رہیں مگر یہ دین کا چراغ بجھایا نہ جائے گا