Add Poetry

ڈوحرا چہرہ

Poet: Naveed Anwar (Roomi) By: Naveed Anwar, Point Hope

کتنے وظائف پڑھتے ہو کتنی دعاويں مآنگتے ہو
اعمال اچھے ہوں تو انعامات مآنگتے اچھے لگتے ہو

دعویٰ کر کے بھی کہتے کچھ کرتے کچھ اور ہو
عمل کرو تو دعویٰ ديتے پھر ہی اچھے لگتے ہو

ڈوحرا چہرہ ہے مسجد ميں مومن بنتے پھرتے ہو
مسجد سے نکل کر غلط بیانی اور دھوکہ ديتے ہو

شاہراہوں پر آک بلند آواز ميں چللاتے ہوے دہشت پھلاتے ہو
پھر ايک صف ميں نماز کے ليے سب کھرے ہو جاتے ہو

اذان ديتے ہو پھر فسادات کا پيغام بھی پھلاتے جاتے ہو
رومی کبھی مولوی اور پادری پھر موالی بن جاتے ہو

Rate it:
Views: 505
10 Jun, 2017
Related Tags on Sufi Poetry
Load More Tags
More Sufi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets