کئی دنوں سےمیری آنکھ آبی رہتی ہی
نیت اچھی ہےجگر میں خرابی رہتی ہے
اپنےمقدر میں کوئی کار نہ بنگلہ ہے
مگرمیرے ہاتھ میں ہر پل چابی رہتی ہے
اس کہ بھاہیوں نے پہرےلگارکھے ہیں
اسےملنےکو دل میں بیتابی رہتی ہے
ویسےتو کئی سالوں سےسفیدپوشی ہے
ہماری طبیعت میں پھربھی نوابی رہتی ہے
اسکے بھائی میرے خلاف لکھتےرہتےہیں
میری جانب سےکاروائی جوابی رہتی ہے