کچھ دوستوں نے ہم سے کنارہ کشی کرلی
ہم نے سمجھا کہ شاید کوئی غلطی کرلی
کار اور بے کار میں دوستی کیسی
ہم نے چُپکے سے علٰحدگی کرلی
دوستی برابری میں ہے محفوظ
جہاں برابری نہیں تو دوستی کیسی
کسی فقیر کا امیر سے دوستی ممکن کیوں ہو
کسی گداگر کا شاہ سے یاری ممکن کیوں ہو
رشتہ داری بھی ٹوٹ جاتی ہے غربت میں
دوستی پائدار ہوتی ہے صرف دولت میں
جہاں تک ممکن ہوسکے تعلقات رکھ لو پُرکی
جب نظر آئے کشاکش تو چُپ چاپ دوری کرلو