پہن کے پولیس کی وردی٬ کرتا خوب آوارہ گردی
ہوتا چوروں سے دوچار٬ کاش میں ہوتا تھانیدار
دیکھ کے ہاتھ میں مولا بخش٬ ڈرتا مجھ سے ہر اک شخص
کہتے سب آئیے سرکار٬ کاش میں ہوتا تھانیدار
جو بھی غنڈا گردی کرتا٬ فوراً میرے ہتھے چڑھتا
کرتا توبہ استغفار٬ کاش میں ہوتا تھانیدار
رشوت کی کب لیتا پائی٬ ڈاکو ہوتے میرے بھائی
دیتے تحفے میں وہ کار٬ کاش میں ہوتا تھانیدار
غفلت سے کب لیتا کام٬ فرض نبھاتا صبح و شام
یعنی رہتا نہ میں بے کار٬ کاش میں ہوتا تھانیدار