پہلے پہل جو محبت کا خمار ہوتا ہے
بعد میں وہ کام دیوانگی میں شمار ہوتا ہے
جو ایک بار محبت کے رنگ میں رنگ جائے
پھر اسے دشمن سے بھی پیار ہوتا ہے
سنا ہے جس کی یاداشت کمزور ہوتی ہے
وہ کسی کالج کا پروفیسر شمار ہوتا ہے
بڑے بزرگوں کا کوئی حال نہیں پوچھتا
حسینوں کی مدد کو ہر کوئی تیار ہوتا ہے
جو اشتہاری پیروں کے چنگل میں پھنس جائیں اصغر
پھر ان کا بیڑہ کبھی نہ پار ہوتا ہے