کبھی آے زندگی میں وہ بہی لمحہ یا رب!
مری آنکھیں کریں دیدار مصطفی یا رب!
شہر نبی (ص۔ع۔و۔س) کی پہلی جھلک کے شکرانے میں
میں کروں تا مرگ اک سجدہ یا رب!
میں جو ذرہءخاک دیار نبی ہوتا تو خوب ہوتا
قدموں سے لپٹ کرچومتا ان کا تلوا یا رب!
بندھے ہاتھ، جھکا سر اور چشم پر نم ۔۔
اور ہر آنسو عقیدت سے پڑھے صلے علی یا رب!
کس منہ سے جاے گا ان کے حضور کاشف
اس عاصی کو حاضری کے قابل تو بنا یا رب