Add Poetry

کبھی حضوری نے زندگی میں ہی تو حقیقت بھی لادیا

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai India

کبھی حضوری نے زندگی میں ہی تو حقیقت بھی لادیا
کبھی تو دوری نے زندگی کو ہی تو فسانہ بنادیا

کسی نے تو دردِ دل لیا ہے لٹا کے اپنی ہی زندگی
جو درد اس کو ملا کبھی تو اسی نے راحت دلا دیا

ستم کے پردے میں تو کرم ہے وہ بھی عنایت سے کم نہیں
ستم جو جم کر ہوا کبھی تو کرم بھی جم کر دکھادیا

جو بزمِ جاناں میں آنا ہو تو خرد کو بالائے طاق رکھ
وہ ہی تو محفل میں آئے جس نے خودی کو اپنی مٹا دیا

کوئی بھی دل میں سمائے کیسے کہ نقش دل میں تو غیر کا ہے
کہ دل ہو اغیار سے ہی خالی اسے مٌصفّا بنادیا

کبھی تو ہوجائیں خشک آنسو کبھی تو طغیانی نہ جائے
یہی محبت کے ہیں مہرباں انہیں سے جیون سجا دیا

نہ پاس کوئی سوا ہو ان کے یہ اثر کی تو تمنا ہے
ملے حضوری ہمیشہ ان کی اسی میں جیون کھپا دیا
 

Rate it:
Views: 520
28 Dec, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets