Add Poetry

کبھی حق کو چھپاؤں تو کلیجہ منہ کو آتا ہے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

کبھی حق کو چھپاؤں تو کلیجہ منہ کو آتا ہے
حقیقت سے پرے کچھ بھی کہوں یہ جی جلاتا ہے

کسی کے درد سے بے درد رہنا یہ نہیں سیکھا
کسی کا دل دٌکھانا جان پر یہ بن ہی آتا ہے

یہ گزرے زندگی بس بندگی پر یہ تمنا ہے
جو ہو نہ بندگی تو زندگی کا لطف جاتاہے

جو ان کے درد سے نسبت رہے تو چین ملتا ہے
جو ان کا درد نہ ہو تو یہ الجھن اور بڑھاتا ہے

اُنہیں کی یاد میں بس محو رہنا خوش نصیبی ہے
جو ان کی یاد نہ ہو تو یہ دل ویراں ہوجاتا ہے

سناؤں دردِ پنہاں تو یہ ہمت ہی نہیں ہوتی
دکھاؤں داغ حسرت کے نہ یہ دل کو ہی بھاتا ہے

کوئی شکوہ نہیں ہے اثر کو دل ٹوٹ جانے کا
یہ دل کے ٹوٹنے پر کوئی پھولے نہ سماتا ہے

Rate it:
Views: 219
17 Nov, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets