Add Poetry

کبھی خود کو کبھی خوابوں کو صدا دیتے ہیں

Poet: اسرار By: اسرار, Jacobabad

کبھی خود کو کبھی خوابوں کو صدا دیتے ہیں
کیسی دیوار اٹھاتے ہیں گرا دیتے ہیں

آؤ دو چار قدم چل کے بھی دیکھیں یارو
ہم سفر اپنے کہاں ہم کو دغا دیتے ہیں

جانے کیا سوچ کے اے دوست یہ ارباب چمن
زہر پاشی سے وہ پودوں کو جلا دیتے ہیں

یہ گزر گاہ کے پتھر تری ٹھوکر میں سہی
ہر قدم پر تجھے منزل کا پتا دیتے ہیں

یہ وہ دنیا ہے جہاں جھوٹ چھپانے کے لئے
لوگ سچائی کو سولی پہ چڑھا دیتے ہیں

جب بھی آتے ہیں اسے چھو کے ہوا کے جھونکے
دل کے سوئے ہوئے جذبات جگا دیتے ہیں

دور و نزدیک یہ سناٹوں کے گہرے سائے
آنے والے کسی طوفاں کا پتہ دیتے ہیں

Rate it:
Views: 106
10 Feb, 2025
More Valentine Day Poetry
ایک دن منایا جانا چاہیے ایک دن منایا جانا چاہیے
میرا بھی
سانس کی بے آواز لہروں پر
تیرتی زندگی کے ساتھ
بے نشان ساحلوں پر
بکھری سیپیوں کے ہم راہ
سرد موسموں میں
کوچ کر جانے والے پرندوں کے سنگ
انجان سر زمینوں پر
کسی ان دیکھے رنگ کے
پھول کی پتیوں سے پھوٹتی
پر اسرار خوشبو کے بازووں میں
تم مناتے ہو مدر ڈے
اور حصار میں رہتے ہو
مامتا کے نور کے
تم مناتے ہو فادر ڈے
اور گھنے درختوں کی چھاؤں
محسوس کرتے ہو
تم مناتے ہو ویلنٹائن ڈے
اور اپنی محبوبہ کے سامنے
سرخ رو ٹھہرتے ہو
تمہارا دل طواف کرتا رہتا ہے
بے پایاں محبتوں کا
اور تم محبت کا ہر دن مناتے ہو
دکانیں سج جاتی ہیں
رنگ برنگے پھولوں سے
چاکلیٹ اور کیک کی مٹھاس سے
قیمتیں مختلف سہی
مگر اظہار کی سکت
تمہاری قوت خرید میں رہتی ہے
میں تمہارے باپ کی محبت کا
ہر رنگ
ہر ذائقہ جانتی ہوں
ایک دن منایا جانا چاہیے
میرا بھی
مجھے معلوم ہے
تم یہ دن منا سکتے ہو
مگر یہ دن
سارے دنوں میں سرایت کر گیا ہے
تم اسے نہیں ڈھونڈ سکتے
کوئی ایک دن مختص بھی کر دو
تو اس کا عنوان
تمہارے اظہار کی سکت سے باہر ہے
مصدق رفیق
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets