جلوہ دکھایئے عظمتوں والے
تشریف لائیے عظمتوں والے
آج میرے خوابوں میں
درشن کرائیے عظمتوں والے
خلق دیکھتے ہی بولتے
کلمہ پڑھائیے عظمتوں والے
کہیں گے روزمحشر
ہمیں بچائیے عظمتوں والے
مرکزتصورروضہ تیرا
پاس بلائیے عظمتوں والے
صداہے سب کی
کرم فرمائیے عظمتوں والے
نعلین سے محبوب پیارے
عرش سجائیے عظمتوں والے
چاہتے ہو جدھر قبلہ
گھوم جائیے عظمتوں والے
حلیمہ بولی ابھی میرے
گھر آئیے عظمتوں والے
ام معبد کہنے لگی
اورپلائیے عظمتوں والے
صدیقؔ ناتواں تمہاراہے
اپنا بنائیے عظمتوں والے