دکھ ,بیماری,تکلیف ,آزمائش
ہے ہمیشہ الله کی طرف سے آنی,جانی
ایمان رکھو مضبوط اپنا ,نہ ہو گھبراہٹ اور خوف
ڈرنا بیماری سے کمزوری ہے ایمانی
رکھو خیال اپنا اور اوروں کا ,نہ مل کر
باہر نہیں اندر,جھانکو مگر , بغیر پریشانی
بیماریاں بھی ہیں لاکھوں,نعمتیں بھی ہیں کروڑوں
کیوں آنکھ تیری ہر دم ہے,مشکلات کی طرف فانی
باہر جب سے جانا بند ہوا.انسان اپنے ماحول سے تنگ ہوا
حالات نے پھر بھی دی ہے اسے ,عبادت کی آسانی
نہ سہی ملنا ملانا لوگوں سے,اس کی ملاقات ہے اب الله سے
بدل دیا کیسے ایک بیماری نے رحجان انسانی
برسوں سے بھولے دین کو کر رہے ہیں ,توبہ و استغفار
ہوگیا مسلمان اب الله کے قریب,بڑھ گیا ہے اب جذبہ ایمانی
آفس والوں کے لئے ہے نعمت فراغت,خواتین کے لئے ہے موقع خدمت
کرونا نے دیا ہے سب کو ایک موقع تجدید زندگانی
الله کے ہر کام میں ہے, کیا مصلحت
نا سمجھ انسان کو ہے, ہمیشہ دیر سے سمجھ آنی
الله نے ہے قرآن پاک میں خود فرمایا
ہر مشکل کے بعد ہے آسانی,ہر مشکل کے بعد ہے آسانی