فیلڈنگ
فیلڈنگ میں میرے کیا کہنے ہیں جناب
جونٹی کو دے رہا ہوں میں مات مسلسل
افسوس کسی کیچ کی کوشش نہ میں نے کی
میں کر رہا تھا انتظار کرامات مسلسل
بالر نے بکی گالیاں جو میری شان میں
کہنے لگا پھر اس کو میں بدذات مسلسل
آیا حکم چپ رہنے کا جب جانب کیپٹن
میں کہ رہا تھا پھر بھی وہی بات مسلسل
آدھی اننگ ختم ہوئی اے میرے خدا
چھوا نہیں کسی بال نے میرا ہاتھ مسلسل
اک بال کے پیچھے پھر میں بھاگا اس قدر
دکھ رہی ہے تب سے بائیں لات مسلسل
انجام
اک لمحے میں ہی بھر گیا میرا سارا جسم
انڈوں کی ہوئی مجھ پہ جو برسات مسلسل
آٹو گراف لینے وہ آئیں گے ایک دن
کس رہے ہیں مجھ پہ جو فقرات مسلسل
ایک وقت ایسا آئے گا بن جاؤں گا ہیرو
چھاپیں گے میرے فوٹو اخبارات مسلسل
ہو گئے ہیں مجھ سے جو آج بیگانہ
جوڑيں گے وہی مجھ سے تعلقات مسلسل
جن کو نہیں ہے میرا ذرا سا خیال بھی
رکھے گے ہر دم میرے خیالات مسلسل
دو منٹ کیلیے بھی میں مل نہ سکوں گا
جتنی کریں گے خواہش ملاقات مسلسل
تیرا ہر اک شعر امن سر سے گزر گيا
یہ کیسی بکیں تو نے خرافات مسلسل