کر پیار محبت کا تو اظہار مرے دوست
بننا ہی پڑے گا تجھے فنکار مرے دوست
دولت ہی لٹانی تجھے کثرت سے پڑے گی
مطلب سے یہ بنتے ہیں سبھی یار مرے دوست
دشمن تو بناؤ نہ عداوت سے کسی کو
کرنا ہی پڑے گا تجھے تو پیار مرے دوست
دیکھا نہیں مدت سے حسیں تیرے جیسا
کب اپنا کراؤ گے یہ دیدار مرے دوست
بارات مری آئی ہے سج دھج کے ہی دیکھو
پہنا یا نہیں تم نے ابھی ہار مرے دوست
آیا ہی نہیں حال مرا پوچھنے کوئی
کب سے ہی پڑا گھر میں ہوں بیمار مرے دوست
شہزاد ملن اپنا تو آساں نہیں ہوگا
طے کرنی مسافت ہی ہے دشوار مرے دوست