کسے خبر ہے کہ عمر بس اس پہ غور کرنے میں کٹ رہی ہے
Poet: Tehzeeb Hafi By: nasir, khi
کسے خبر ہے کہ عمر بس اس پہ غور کرنے میں کٹ رہی ہے 
 کہ یہ اداسی ہمارے جسموں سے کس خوشی میں لپٹ رہی ہے 
 
 عجیب دکھ ہے ہم اس کے ہو کر بھی اس کو چھونے سے ڈر رہے ہیں 
 عجیب دکھ ہے ہمارے حصے کی آگ اوروں میں بٹ رہی ہے 
 
 میں اس کو ہر روز بس یہی ایک جھوٹ سننے کو فون کرتا 
 سنو یہاں کوئی مسئلہ ہے تمہاری آواز کٹ رہی ہے 
 
 مجھ ایسے پیڑوں کے سوکھنے اور سبز ہونے سے کیا کسی کو 
 یہ بیل شاید کسی مصیبت میں ہے جو مجھ سے لپٹ رہی ہے 
 
 یہ وقت آنے پہ اپنی اولاد اپنے اجداد بیچ دے گی 
 جو فوج دشمن کو اپنا سالار گروی رکھ کر پلٹ رہی ہے 
 
 سو اس تعلق میں جو غلط فہمیاں تھیں اب دور ہو رہی ہیں 
 رکی ہوئی گاڑیوں کے چلنے کا وقت ہے دھندھ چھٹ رہی ہے
More Tahzeeb Hafi Poetry
موسموں کے تغیر کو بھانپا نہیں چھتریاں کھول دیں موسموں کے تغیر کو بھانپا نہیں چھتریاں کھول دیں
زخم بھرنے سے پہلے کسی نے مری پٹیاں کھول دیں
ہم مچھیروں سے پوچھو سمندر نہیں ہے یہ عفریت ہے
تم نے کیا سوچ کر ساحلوں سے بندھی کشتیاں کھول دیں
اس نے وعدوں کے پربت سے لٹکے ہوؤں کو سہارا دیا
اس کی آواز پر کوہ پیماؤں نے رسیاں کھول دیں
دشت غربت میں میں اور مرا یار شب زاد باہم ملے
یار کے پاس جو کچھ بھی تھا یار نے گٹھڑیاں کھول دیں
کچھ برس تو تری یاد کی ریل دل سے گزرتی رہی
اور پھر میں نے تھک ہار کے ایک دن پٹریاں کھول دیں
اس نے صحراؤں کی سیر کرتے ہوئے اک شجر کے تلے
اپنی آنکھوں سے عینک اتاری کہ دو ہرنیاں کھول دیں
آج ہم کر چکے عہد ترک سخن پر رقم دستخط
آج ہم نے نئے شاعروں کے لیے بھرتیاں کھول دیں
زخم بھرنے سے پہلے کسی نے مری پٹیاں کھول دیں
ہم مچھیروں سے پوچھو سمندر نہیں ہے یہ عفریت ہے
تم نے کیا سوچ کر ساحلوں سے بندھی کشتیاں کھول دیں
اس نے وعدوں کے پربت سے لٹکے ہوؤں کو سہارا دیا
اس کی آواز پر کوہ پیماؤں نے رسیاں کھول دیں
دشت غربت میں میں اور مرا یار شب زاد باہم ملے
یار کے پاس جو کچھ بھی تھا یار نے گٹھڑیاں کھول دیں
کچھ برس تو تری یاد کی ریل دل سے گزرتی رہی
اور پھر میں نے تھک ہار کے ایک دن پٹریاں کھول دیں
اس نے صحراؤں کی سیر کرتے ہوئے اک شجر کے تلے
اپنی آنکھوں سے عینک اتاری کہ دو ہرنیاں کھول دیں
آج ہم کر چکے عہد ترک سخن پر رقم دستخط
آج ہم نے نئے شاعروں کے لیے بھرتیاں کھول دیں
زبیر







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 