آج اے دوست تمہیں سچ میں بتا دیتا ہوں
اپنے حالات میں گن گن کے بتا دیتا ہوں
ہاں یہ سچ ہے کہ میں اسی سے پیار کرتا ہوں
اور مرتا ہوں تو بھی میں اسی پہ مرتا ہوں
ساری دنیا کے سامنے میں کہوں گا کیسے
میں تو کہتے ہوئے اس سے بھی بہت ڈرتا ہوں
روز دینے کے لیے خط میں اسے لکھتا ہوں
سامنے پہنچ کے دیتے ہوئے بھی ڈرتا ہوں
ویسے پڑھنےکا نہ تھا شوق مجھے بچپن سے
اس کو پانے کے لیے روز سبق پڑھتا ہوں
لوگ کہتے ہیں کہ کمال بہت پڑھتا ہے
کس کو معلوم کتابوں میں کیا میں رکھتا ہوں