سلگتے کشمیر کی کہانی ہے
عجیب سوچ کی یہ ترجمانی ہے
بتا دو تم زمانے کے خداؤ کو
برستی گولیوں کی حکمرانی ہے
بجھے چراغ ہیں یہاں مزاروں کے
سسکتی انساں کی یہ زندگانی ہے
ڈراتے موت سے کیوں ہو تم ہمیں
یہ مسلماں کے سینے کی نشانی ہے
لگا دو آگ اسیری کی سلاخوں کو
سنا دو دیں میں حکم یہ ربانی ہے