کمال کرتے ہو
Poet: Syed Sajid Ali By: Syed Sajid Ali, Lahoreکمال کرتے ہو کبھی جمال کرتے ہو
تم کیوں نہیں تھوڑا خیال کرتے ہو
مل ہی جائے گی منزل کبھی نہ کبھی
منزل کا کیوں اتنا ملال کرتے ہو
دنیا کا رونا ہے دنیا کو رونے دو
دنیا کو کیوں جاں کا وبال کرتے ہو
گر اُس کا چہرہ ہے سرخ و سپید
تم کیوں تھپڑوں سے منہ لال کرتے ہو
رقیب وہ تمہارا رقیب اُس کے تم
رقابت میں کیوں دونوں بُرا حال کرتے ہو
پیغام اپنا بچے کے ہاتھ کبھی کبوتر کے منہ میں
ساجد کیوں نہیں اُسے ڈائریکٹ کال کرتے ہو
More Funny Poetry






