Add Poetry

کوئی بھی امتحاں سے ذرا بھی بچ نہ پائے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai

کوئی بھی امتحاں سے ذرا بھی بچ نہ پائے
کہ فطرت کے ہی آگے سبھی نے سر جھکائے

جو ہے لاٹھی خدا کی نہ ہو آواز اس میں
وہ اربابِ ستم کے کبھی چولیں ہِلائے

خدا گنجے کو ناخن نہ دے یہ ہے ہی بہتر
کوئی بھی نا اہل ہو وہ تو طوفان لائے

ملے صحبت بھلی بس یہی پیش نظر ہو
بھلی صحبت ملے تو بھلے گن بھی تو آئے

لکھا قسمت کا جو ہے وہ تو مل کر رہے گا
کبھی بھی زندگی میں اداسی نہ ہی چھائے

کوئی ہو با ادب تو ملے عزت اسی کو
جو کوئی بے ادب ہو اسے ذلت ستائے

ہمارا میکدہ بھی تو ہے سب سے نرالا
کوئی جامِ محبت تو پی کر جھوم جائے

یہی کوشش رہے گی اثر کی بس ہمیشہ
نظر ہو سب پہ یکساں سبھی کے دل کو بھائے

Rate it:
Views: 1
20 Feb, 2025
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets