Add Poetry

کوئی بھی امتحاں سے ذرا بھی بچ نہ پائے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai

کوئی بھی امتحاں سے ذرا بھی بچ نہ پائے
کہ فطرت کے ہی آگے سبھی نے سر جھکائے

جو ہے لاٹھی خدا کی نہ ہو آواز اس میں
وہ اربابِ ستم کے کبھی چولیں ہِلائے

خدا گنجے کو ناخن نہ دے یہ ہے ہی بہتر
کوئی بھی نا اہل ہو وہ تو طوفان لائے

ملے صحبت بھلی بس یہی پیش نظر ہو
بھلی صحبت ملے تو بھلے گن بھی تو آئے

لکھا قسمت کا جو ہے وہ تو مل کر رہے گا
کبھی بھی زندگی میں اداسی نہ ہی چھائے

کوئی ہو با ادب تو ملے عزت اسی کو
جو کوئی بے ادب ہو اسے ذلت ستائے

ہمارا میکدہ بھی تو ہے سب سے نرالا
کوئی جامِ محبت تو پی کر جھوم جائے

یہی کوشش رہے گی اثر کی بس ہمیشہ
نظر ہو سب پہ یکساں سبھی کے دل کو بھائے

Rate it:
Views: 137
20 Feb, 2025
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets