کوئی تو سن لے ہماری بھی

Poet: Farah Ejaz By: farah ejaz, Karachi

آج کل شعر کوئی سوجھتا نہیں
اسی لئے داد کوئی مگر دیتا نہیں

کیا لکھ رہے ہیں کیا پڑھ رہے ہیں ہم
سٹھیا گئی ہے بڈھی دل مگر مانتا نہیں

کہنے کو تو لکھاری ہم کہلاتے ہیں
کیا لکھا ہے خود کو بھی آسان مگر لگتا نہیں

گھنٹوں سر کھپاتے ہیں ایک مصرعہ لکھنے میں
دوسرے تک آتے آتے کوئی تُک مگر بنتا نہیں

اجی پڑھ لی جئے صاحب ہماری بھی کبھی
نادر کتاب ہے مارکٹ میں مگر دستیاب نہیں

جناب کل ہی کی بات ہے محفل مشاعرہ میں
اپنی باری پر ہمیں کوئی سننے کو مگر ملتا نہیں ۔

Rate it:
Views: 530
31 Oct, 2017