کوئی چودھویں رات کا چاند بن کر تمہارے تصور میں آیا تو ہوگا
کسی سے تو کی ہوگی تم نے محبت کسی کو گلے سے لگایا تو ہوگا
لبوں سے محبت کا جادو جگا کے بھری بزم میں سب سے نظریں بچا کے
نگاہوں کے رستے سے دل میں سما کے کسی نے تمہیں بھی چرایا تو ہوگا
تمہارے خیالوں کی انگنائیوں میں مری یاد کے پھول مہکے تو ہوں گے
کبھی اپنی آنکھوں کے کاجل سے تم نے مرا نام لکھ کر مٹایا تو ہوگا
کبھی آئنے سے نگاہیں ملا کر جو لی ہوگی بھرپور انگڑائی تو نے
تو گھبرا کے خود تیری انگڑائیوں نے ترے حسن کو گدگدایا تو ہوگا
نگاہوں میں شمع تمنا جلا کر تکی ہوں گی تم نے بھی راہیں کسی کی
کسی نے تو وعدہ کیا ہوگا تم سے کسی نے تو تم کو رلایا تو ہوگا
جدا ہو گیا ہوگا جب کوئی تم سے دیا ہوگا جب تم کو دھوکا کسی نے
ہماری وفا یاد آئی تو ہوگی ہمیں اپنے نزدیک پایا تو ہوگا