Add Poetry

کيا کہوں اپنے چمن سے ميں جدا کيونکر ہوا

Poet: علامہ اقبال By: Qaiser, Peshawar
Kya Kahun Apne Chaman Se Main Juda Kyunkar Huwa

کيا کہوں اپنے چمن سے ميں جدا کيونکر ہوا
اور اسير حلقہ دام ہوا کيونکر ہوا

جائے حيرت ہے برا سارے زمانے کا ہوں ميں
مجھ کو يہ خلعت شرافت کا عطا کيونکر ہوا

کچھ دکھانے ديکھنے کا تھا تقاضا طور پر
کيا خبر ہے تجھ کو اے دل فيصلا کيونکر ہوا

ہے طلب بے مدعا ہونے کي بھي اک مدعا
مرغ دل دام تمنا سے رہا کيونکر ہوا

ديکھنے والے يہاں بھي ديکھ ليتے ہيں تجھے
پھر يہ وعدہ حشر کا صبر آزما کيونکر ہوا

حسن کامل ہي نہ ہو اس بے حجابي کا سبب
وہ جو تھا پردوں ميں پنہاں ، خود نما کيونکر ہوا

موت کا نسخہ ابھي باقي ہے اے درد فراق!
چارہ گر ديوانہ ہے ، ميں لا دوا کيونکر ہوا

تو نے ديکھا ہے کبھي اے ديدہء عبرت کہ گل
ہو کے پيدا خاک سے رنگيں قبا کيونکر ہوا

پرسش اعمال سے مقصد تھا رسوائي مري
ورنہ ظاہر تھا سبھي کچھ ، کيا ہوا ، کيونکر ہوا

ميرے مٹنے کا تماشا ديکھنے کي چيز تھي
کيا بتائوں ان کا ميرا سامنا کيونکر ہوا

Rate it:
Views: 635
07 Jul, 2021
Related Tags on Allama Iqbal Poetry
Load More Tags
More Allama Iqbal Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets