ملحوظ ـ خاطر ہے طبعيت ـ نازـ مسلماں ورنہ
بتاتے کہ کل کيا تھے وہ اورہم کيا ہيں آج
بيٹھيں ہيں ہم اب بھی زلف ـ نازاں سے لپٹ کر
اور چھوڑ چکے تھے وہ عمر ـ ناز ميں ناز و انداز
مقام ـ فراز ہيں قربائی مسلم کے اب بھی تقاضی
يونہی تو نہيں زندہ ہيں آج بھی وہ ارباب ـ خاص
چند لمحوں ميں سمٹ آئی تھی حقيقت ـ زندگی
چند سروں نے پايا تھا گرتے ہوئے فلسفہ حيات
منحصر ہے قربانی مسلم پہ حيات ـ انسانی ورنہ
کل آزاد تھے وہ غلام اور آج غلام ہيں يہ آزاد
لبادۂ فرہنگ کيوں اوڑہ کے بيٹھا ہے اے نوجواں
کہاں تو پيکر ـ حيا اور کہاں يہ فرہنگ ننگ ذات
تو تلاطم ـ سمندر ہے تجھے ساحل سے کيا مطب
کيوں کرگس کی اڑان ہے تيری اے شاہين مزاج
چل اٹھ کہ پھر سکھا دے انسانيت انساں کو
ديکھ کسقدر تشنہ لب ہيں جوابات کو سوالات