ہمارےخلاف شاعری تو سناتےہیں افسوس زیادہ دیر نہ ٹک پاتے ہیں اسی طرح کچھ آتےہیں کچھ جاتےہیں حقیقت میں یہ موسمی بٹیرکہلاتے ہیں ایسےچمچےچمچیوں کہ نام تو بہت ہیں سنسر کہ خوف سےلب پہ نہ لاتےہیں