کچھ آدمی ہی یار بنانے کے لیے ہوتے ہیں
Poet: طاہر مختار طاہر By: حسن, Lahoreکچھ آدمی ہی یار بنانے کے لیے ہوتے ہیں
باقی سارے علاقہ بڑھانے کے لیے ہوتے ہیں
ہم ایسے لوگ کیسے رہہ سکتے ہیں دل میں تیرے
ہم ایسے دشت میں ہی ٹھکانے کے لیے ہوتے ہیں
جاناں گھروں کو آگ نہیں ہیں لگایا کرتے
دل اور جان سے یہ بسانے کے لیے ہوتے ہیں
حالاتِ گردشِ دوراں سب کو نہیں بتاتے
سب آدمی کاں دل کی سنانے کے لیے ہوتے ہیں
ہر کار میں تو کام نہیں آتی سخت محنت
کچھ کام قسمتیں آزمانے کے لیے ہوتے ہیں
اس دشت کے عشاق نہیں بنتے مجنوں طاہر
یہ بس سخن ہی سننے سنانے کے لیے ہوتے ہیں
پھولوں کو کون رکھتا ہے سر پہ سجا کے طاہر
یہ بیچارے پیروں تلے آنے کے لیے ہوتے ہیں
More Friendship Poetry






