کچھ تو ملتا ہے یوں خفا ہو کر
میں بھی دیکھوں گا اب جدا ہو کر
میری ہر بے قدر وفا کی قسم
اب ملوں گا میں بے وفا ہو کر
عاجزی اس قدر بھی ٹھیک نہیں
لوگ ملنے لگیں خدا ہو کر
بات سچ ہے نظر نہیں آتا
دیکھ لینا مجھے فنا ہو کر
یہ بشارت تو کچھ نہیں لکھتا
لفظ آتے ہیں خود دعا ہو کر