کچھ نا ملے مگر ہمیں تیری رضا ملے

Poet: ہدایت اللہ اختر By: Hidayatullah Akhtar, Gilgit

کچھ نا ملے مگر ہمیں تیری رضا ملے
یارب سدا حضور کی مجھ کو شفا ملے

دنیا میں گر بنوں تو بنوں ترا کاسہ لیس
حسرت ہے مجھ کو تھوڑی مدینے میں جاہ ملے

زر کی ہوس نہ چاہ ہے کچھ دنیا کی مجھے
مجھ کو شفاعتوں کی کبھی بس اک ضیا ملے

بیٹھے ہیں سجا کے بزم غلامان مصطفےٰ
ان عاصیوں کو ترے کرم کی عطا ملے

ان کی کوئی بات کروں توکروں میں کیا
ممکن نہیں ہے ان سا کوئی رہنما ملے

اختر کا دل تڑپتا مچلتا ہے ہر گھڑی
آقا کبھی تو آپ کی مجھ کو رضا ملے

Rate it:
Views: 513
20 Jun, 2016
More Religious Poetry