شادی کا کھانا ہو یا ولیمہ
سیاسی کھانا ہو یا عقیقہ
مہمانوں کا نظر آتا ہے ندیدہ
ایک دوجے کے اوپرچڑھاوا
کسی کی ہاتھ میں ڈونگا
کسی کے ہاتھ میں چمچا
کیسا ہوتا ہے تماشہ
دیکھنے والا ہوتا ہے نظارا
بوڑھوں کو بچوں کا خیال نہیں
بچّوں کو بزرگوں کا خیال نہیں
سب کا ہوتا ہے کھانے پرحملہ
کیسا بھوکا پن ہے یہ لمحہ
ٹولیوں کی شکل میں سب رشتا
سب نے لگایا ہوا ہے مورچہ
پورا کریٹ اُٹھا رہا ہے ٹولہ
کوئی کرتا ہے بوٹیوں کا صفایا
ایک ٹولہ کا روٹیوں پر قبضہ
ایک ٹولہ کا ٹیبلوں پر قبضہ
غرض ہر ٹولہ کا کسی نہ کسی شہ پر دھاوا
نظر آتا ہے ایٹمی بھوکوں کا اجتماعی ورثہ
ہر طرف جھپٹ رہا ہے بھوکوں کا ٹولہ
دنیا کو دکھا دو اپنے دیس کا اصل نقشہ
پورے ملک پر دھشت گردوں کا قبضہ
دو چار دفعہ اور کر لو ایٹمی دھماکہ
ہر طرف بے روزگاری کا چرچا
ہر ادارے پرچند ٹولوں کا قبضہ
کھا رہا ہے ملک کو سیاسی حبثہ
کوئی پُرسان حال نہیں میرا نہ تیرا
پُرکی تیرا کیا ہے مسئلہ
سب کی طرح تُو بھی سو جا