سراغ رساں ہو کوئی تو جانے وہ سراغ سے کیا لگ گئی گھر کو آگ گھر کے ہی چراغ سے ان حقیقتوں تلک یہ نسل نو پہنچ سکےگی کیا جنکی کھٹک نکل سکی دل سے نہ دماغ سے