Add Poetry

کہاں کی عیاشی

Poet: Chaudhry Abdul Khaliq By: Bakhtiar Nasir, Lahore

ہواؤں میں اڑنے لگی ہے جو چینی
غریبوں کا مرنا ہوا ہے یقینی

زبان کو جو میٹھا میسر نہ ہوگا
بھلا کیسے باتوں سے ٹپکے شیرینی

کہاں جا بسی ہے‘کہاں چھپ گئی ہے
وہ حلوے کی خوش کن مہک بھینی بھینی

ملے تو شکر کر٬ وگرنا صبر کر
یہی برد باری٬ یہی ہے حلیمی

ہوئی چینی مہنگی تو بہتر ہوا ہے
کریں کیوں حکومت پہ یوں نکتہ چینی

نہ کھاؤ یہ چینی٬ بڑوں نے بتایا
ہے شوگر سے بچنے کا نسخہ قدیمی

شہر میں جو ہر چیز نایاب ہے تو
کرو جا ویرانوں میں گوشہ نشینی

جو ملتا ہے چپکے سے کھاتے ہیں بھیا
کہاں کی عیاشی٬ کہاں کی شوقینی

Rate it:
Views: 479
30 Aug, 2009
Related Tags on Funny Poetry
Load More Tags
More Funny Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets