میسیج خوب کیا کرتا تھا
مستی سے جیا کرتا تھا
چٹکلے بھی سناتا تھا
کام وقت پہ +تا تھا
بڑی باقائیدہ لائف تھی اس کی
کوئی جو نہ تھی وائف اس کی
ےاروں سے بھی ملتا تھا
دایکھ ھسینہ کھلتا تھا
کترینہ پہ مرتا تھا
شادی اسی سے کرتا تھا
ہاتھ میں اسی کے خوشیاں تھیں
باتھ میں اس کے خوشیاں تھیں