وعدے ساتھ چلنے کے کہیں تم بھول مت جانا
دُکھ سُکھ اپنے سانجھے تھے کہیں تم بھول مت جانا
تیری باتوں سے دِل کو بڑی تسکین ملتی تھی
سن لُو یہ کہنے والے کہیں تم بھول مت جانا
لڑنا ساری دنیا سے فقط اِک بات کرنے کو
معصوم محبت بھرے جذبے کہیں تم بھول مت جانا
جب عید آئے تو تم خدارا یاد کر لینا
بسانا سانسوں میں مجھے کہیں تم بھول مت جانا
نہیں ملتا وہ اِک مدت سے اب کیسے کہوں ساجد
بہت تم سے محبت ہے کہیں تم بھول مت جانا