Add Poetry

کیا ملا ہم کو تیری یاری میں

Poet: انشاء اللہ خان انشا By: Ijlal, Lahore
Kya Mila Hum Ko Teri Yaari Mein

کیا ملا ہم کو تیری یاری میں

رہے اب تک امیدواری میں

ہاتھ گہرا لگا کوئے قاتل

زور لذت ہے زخم کاری میں

دل جو بے خود ہوا صبا لائی

کس کی بو نگہت بہاری میں

ٹک ادھر دیکھ تو بھلا اے چشم

فائدہ ایسی اشک باری میں

چٹ لگا دیتے ہیں مرے آنسو

سلک گوہر کے آب داری میں

روٹھ کر اس سے میں جو کل بھاگا

ناگہاں دل کی بے قراری میں

آ لیا اس نے دوڑ کر مجھ کو

تاک کے اوچھل ایک کیاری میں

یوں لگا کہنے بس دوانہ نہ بن

پاؤں رکھ اپنا ہوشیاری میں

کب تلک میں بھلا رہوں شب و روز

تیری ایسی مزاج داری میں

ہے سمایا ہوا جو لڑکا پن

آپ کی وضع پیاری پیاری میں

اپنی بکری کا منہ چڑاتے وقت

کیا خوش آتی ہے یہ تمہاری ''میں''

بندۂ بو تراب ہے انشاؔ

شک نہیں اس کی خاکساری میں

Rate it:
Views: 865
01 Feb, 2021
More Insha Allah Khan Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets