Add Poetry

گالی سہی ادا سہی چین جبیں سہی

Poet: انشاء اللہ خان انشا By: Yasra, Sialkot
Gaali Sahi Ada Sahi Chain Jabeen Sahi

گالی سہی ادا سہی چین جبیں سہی

یہ سب سہی پر ایک نہیں کی نہیں سہی

مرنا مرا جو چاہے تو لگ جا گلے سے ٹک

اٹکا ہے دم مرا یہ دم واپسیں سہی

گر نازنیں کے کہنے سے مانا برا ہو کچھ

میری طرف کو دیکھیے میں نازنیں سہی

کچھ پڑ گیا ہے آنکھ میں رونا کہے ہے تو

کیوں میں عبث کو بحثوں یہی دل نشیں سہی

آگے بڑھے جو جاتے ہو کیوں کون ہے یہاں

جو بات ہم کو کہنی ہے تم سے یہیں سہی

منظور دوستی جو تمہیں ہے ہر ایک سے

اچھا تو کیا مضایقہ انشاؔ سے کیں سہی

Rate it:
Views: 758
01 Feb, 2021
More Insha Allah Khan Poetry
بھلے آدمی کہیں باز آ ارے اس پری کے سہاگ سے بھلے آدمی کہیں باز آ ارے اس پری کے سہاگ سے
کہ بنا ہوا ہو جو خاک سے اسے کیا مناسبت آگ سے
بہت اپنی تاک بلند تھی کوئی بیس گز کی کمند تھی
پر اچھال پھاندا وہ بند تھی ترے چوکیداروں کی جاگ سے
بہت آئے مہرے کڑے کڑے وہ جو منڈ جی تھے بڑے بڑے
ولے ایسے تو نہ نظر پڑے کہ جو صاف پاک ہوں لاگ سے
وہ سیاہ بخت جو رات کو ترے دام زلف میں پھنس گیا
اسے آ کے وہم و خیال کے لگے ڈسنے سیکڑوں ناگ سے
بھرا میں نے بندرابن میں جو ارے کشن ہوپ کا نعرہ تو
مہاراج ناچتے کودتے چلے آئے لٹ پٹی پاگ سے
لگے کہنے کھیم کُسل اسے جو علیؔ کے دھیان کے بیچ ہے
تورے دکھ دلدر جتی تھے گئے بھاگ آپ کے بھاگ سے
ہوئے عاشق ان کے ہیں مرد و زن یہ انوکھی ان کی بھی کچھ نہیں
کوئی تازہ آئے ہیں برہمن یہ جو کاشی اور پراگ سے
تجھے چاہتے نہیں ہم ہیں بس انہوں کو بھی تو تری ہوس
وہ جو بھکڑے بیر سے سو برس کے پرانے بوڑھے ہیں داگ سے
اے لو آئے آئے سوائے کچھ نہیں بات دھیان میں چڑھتی کچھ
کچھ اک ان فقیروں کی مجلسیں بھی تو ملتی جلتی ہیں بھاگ سے
مجھے کام ان کے جمال سے نہ تو ٹپّے سے نہ خیال سے
نہ تو وجد سے نہ تو حال سے نہ تو ناچ سے نہ تو راگ سے
یہ سعادت اس کو علیؔ نے دی جو وزیر اعظم ہند ہے
کہ بدولت اس کی جہان میں نہیں خوف بکری کو باگ سے
مجھے رحم آتا ہے ایسوں پر بسر اپنے کرتے ہیں وقت جو
کسی پھل سے یا کسی پھول سے کسی پات سے کسی ساگ سے
گتھی ان سروں ہی میں آ گئی مجھے اک عروس کے باس سے
ابھی انشاؔ اپنا ہو بس اگر تو لپٹ ہی جاؤں بہاگ سے
Umer
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets