ٹک ٹک ٹک ٹک، گھڑی کی تال
ٹن ٹن ٹن بولے گھڑیال
وہ نکلا سورج کا تھال
نور سے دھرتی مالا مال
سمٹ گیا کرنوں کا جال
ُہوا فلک کا چہرہ لال
پھیلے رات کے کالے بال
بچو! یوں اک دن گزرا
اور نیا دن ہے ٓایا
دن گزرے اور سال گیا
ٓایا دیکھو سال نیا
کیسا ُپھر سے وقت ُاڑا
ٓاؤ غور کریں تھوڑا
بیتے سال میں ہم نے کیا؟
کوئی اچھا کام کیا
کتنا جانا کتنا پڑھا
کتنا اپنا علم بڑھا؟
دن اور ہفتہ ماہ اور سال
نکلا ہاتھ سے وقت کا مال